چار ستمبر کو خدمات کی تجارت میں چین کی ترقی سےمتعلق تحقیقاتی رپورٹ برائے سال ۲۰۲۰شائع ہوئی،جس کے مطابق خدمات کی تجارت عالمی تجارت اور معیشت میں اضافے کی نئی قوت محرکہ بن چکی ہے۔چین میں مال کی تجارت سے خدمات کی تجارت تک منتقلی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے خدمات کی تجارت میں نئی اصلاحات ہو رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین میں خدمات کے شعبے میں نئی پیش رفت ہوئی ہے اور اس کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری آرہی ہے۔ڈیجیٹائزیبل سروسز کی برآمدات کا تناسب پچاس فیصد سے زائد ہے۔رپورٹ میں لگائے گئے تخمینے کے مطابق ۲۰۲۵ تک چین میں سروسز کی صنعت میں ایڈڈ ویلیو جی ڈی پی کا ساٹھ فیصد بنے گی۔
چین میں بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے والی کمیٹی کے نائب سربراہ چانگ شین فنگ نے کہا کہ چین بنیادی ڈیجیٹل تنصیبات کی تعمیر کو تیز کرے گا ، خدمات کی تجارت کے لیے نئی قوت فراہم کرے گا ، دی بیلٹ اینڈ روڈ کے کردار کو بروئے کار لاتے ہوئے اس سےمنسلک ممالک کے مابین خدمات کی تجارت کو فروغ دیا جائے گا اور بہتر عالمی تجارتی ماحول تشکیل دیا جائے گا۔