وبا کی معلومات چھپانے والا امریکہ ،دنیا کو جواب دہ ہے

0

نوول کورونا وائرس کا سراغ لگانا ایک سائنسی معاملہ ہے۔اگلے مرحلے میں تحقیقات کا ایک اہم رخ ،دنیا کے مختلف علاقوں میں ماخذ کا کھوج لگانا  ہے اور  مختلف فریقوں کو اس میں مثبت معاونت فراہم کرنی چاہیئے۔ لیکن امریکہ ،جہاں کووڈ-۱۹ کے مصدقہ کیسز اور ہلاکتیں سب سے زیادہ ہیں،ایک طرف تو ابتدائی کیسز کی اصل تعداد کو عوام کے سامنے لانے سے انکار کرتا رہا ہے ،دوسری طرف امریکہ میں وائرس کا سراغ لگانے میں بھی کوئی معاونت نہیں فراہم کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ جنوری دو ہزار بیس  میں ہی امریکی ڈاکٹر ہیلن چو نے امریکہ میں وبائی صورتحال کے بارے میں متنبہ کیا تو متعلقہ سرکاری اداروں نے اسے خاموش رہنے کا حکم دیاتھا۔اس کے بعد معیشت کو بحال کرنے کے لیے بعض امریکی سیاستدانوں نے وبا سے متعلق اعدادوشمار میں تبدیلی بھی کی۔وبا سے متعلق امریکہ میں شکوک و شبہات اس سے بھی کہیں زیادہ ہیں۔پوری دنیا کے عوام یہ پوچھ رہے ہیں کہ امریکہ کب ابتدائی اعدادوشمار کو عوام کے سامنے لائے گا؟کب عالمی ادارہ صحت کو دعوت دے گا کہ وہ وائرس کے ماخذ کا سراغ  لگانے کےلیے امریکہ آئے؟کب بین الاقوامی تفتیش کے لیے   فورٹ ڈیٹرک بیس اور نارتھ کیرولینا یونیورسٹی کی بائیو لیبز کو کھولے گا؟اور کب وائرس کا سراغ لگانے کے معاملے پر سیاست کرنا بند کرے گا ؟امریکہ کو ان سب سوالات کا جواب دینا ہوگا،کیونکہ یہ معاملہ انسانی جانوں سے منسلک ہے اور دنیا کو حقائق جاننے کا پورا حق ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here