اکتیس تاریخ کو امریکہ میں چین کے سفیر چھن گانگ نے قومی کمیٹی برائے امریکہ۔ چین تعلقات کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے استقبالیہ میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔ چھن گانگ نے چین۔ امریکہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے قومی کمیٹی کی دیرینہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ رواں سال ڈاکٹر ہنری کسنجر کے دورہ چین کی 50 ویں سالگرہ ہے. چین اور امریکہ کی پہلی نسلوں کے رہنماؤں نے غیر معمولی اسٹریٹجک دانشمندی ، دور اندیشی اور ہمت کے ساتھ نظریاتی اختلافات سے تجاوز کرتے ہوئے چین۔ امریکہ تعلقات کا دروازہ دوبارہ کھولا۔ اس سے دونوں ممالک کو بہت فائدہ پہنچا اور عالمی امن اور خوشحالی کو نمایاں فروغ ملا ہے۔ چین اور امریکہ کے موجودہ تعلقات ایک نئے تاریخی موڑ پر پہنچ چکے ہیں ،جہاں غیر معمولی پیچیدگی اور سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔ سابق امریکی حکومت کی چین سے متعلق جارحانہ پالیسی نے چین۔ امریکہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ یہ صورتحال چینی اور امریکی عوام کے بنیادی مفادات اور عالمی برادری کی عمومی امنگوں سے متصادم ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ میں چند لوگ گزشتہ 50 سالوں میں چین۔ امریکہ تعلقات کی ترقیاتی کامیابیوں سے انکاری ہیں اور اسٹریٹجک مسابقت کے ذریعے چین۔ امریکہ تعلقات کو نئی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے خیال میں چین اور امریکہ کے مابین رابطے اور تعاون کا دور ختم ہوچکا ہے اور اسے مسابقت اور محاذ آرائی سے بدلنا ہوگا۔ چینی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کو بات چیت کو برقرار رکھنا چاہیے اور اختلافات سے نمٹنا چاہیے۔ مداخلت کے خاتمے سے تعاون پر توجہ دینی چاہیے۔ چین اور امریکہ کو غلط فہمیوں ، تنازعات اور تصادم کی جانب نہیں بڑھنا چاہیے بلکہ دو بڑی طاقتوں کے درمیان باہمی احترام اور پرامن بقائے باہمی کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں۔