امریکی فوجی مداخلت افغان عوام کے لیے شدید تباہی کا باعث بنی ۔ عالمی ممالک

0

 چوبیس اگست کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں افغان امور پر خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں چین،کیوبا،وینزویلا اور ایران سمیت دیگر ممالک کے نمائندگان  نےنشاندہی کی کہ امریکہ سمیت اس کے اتحادی ممالک کی فوجی مداخلت نے افغان عوام کو شدید تباہی سے دوچار کیا ہے۔ 
جینوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزر لینڈ میں دیگر عالمی تنظیموں کے لیے چین کے مستقل مندوب چھین شو نے کہا کہ امریکہ نے جمہوریت اور انسانی حقوق کی آڑ میں خودمختار ممالک پر فوجی جارحیت کی اور اپنا “جمہوری ماڈل” جبری طور پر ان ممالک پر لاگو کیا جن کے حالات امریکہ سے یکسر مختلف ہیں۔ اس کے باعث متعلقہ ممالک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا اور ان ممالک کے عوام تباہی و بدحالی کا شکار ہوئے ۔ 
کیوبا کے نمائندے نے نشاندہی کی کہ امریکہ اور اس کے اتحادی  افغان صورتحال کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے “جمہوریت” “انسانی حقوق”اور “دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے” کے بہانے جن ممالک میں مداخلت کی گئی  وہ تمام ممالک افراتفری،تباہی، ہلاکتوں اور غربت کا شکار ہیں۔وینزویلا نے کہا کہ امریکہ اور اس کی یورپی اتحادیوں کی افغانسستان میں فوجی مداخلت انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ کی فوجی مداخلت نے اس خطے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here