چینی صدر شی جن پھنگ نے ۲۳ اگست کو صوبہ حہ بئی میں سان ہان با مصنوعی جنگل کا دورہ کیا ۔ انہوں نے جنگل کے قدرتی حالات کا جائزہ لیا اور صوبہ حہ بئی میں قدرتی نظام کے تحفظ اور جنگل کی دیکھ بھال کے حوالے سے تفصیلات سنیں۔
انیس سو ساٹھ کے عشرے میں سائی ہان با میں ریت ہی ریت تھی اور یہاں سے ۱۸۰ کلومیٹر دور موجود بیجنگ تقریباً ہر سال ریت کے طوفان کا سامنا کرتا تھا۔سنہ ۱۹۶۲ میں سائی ہان با میں ایک مصنوعی جنگل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیااور نصف صدی کے بعد سائی ہان با دنیا کا سب سے بڑا مصنوعی جنگل بن گیا۔ اس وقت سائی ہان با میں جنگلات کے رقبے کی شرح بیاسی فیصد تک ہو چکی ہے اور سائی ہان با ماحولیاتی تحفظ کی عظیم مثال بن چکا ہے۔