تیئیس تاریخ کو چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس کی ایک پریس کانفرنس میں نائب وزیر تجارت چھین کھہ مینگ نے کہا کہ 2013 سے لے کر اب تک وزارت تجارت نے “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے میں پانچ اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔اول ، بلا رکاوٹ تجارت گہری ہوتی جا رہی ہے ، جس سے وسائل کے موثر بہاؤ اور بہترین تقسیم کو فروغ دیا گیا ہے۔ 2013 سے 2020 تک ،چین اور “بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ ممالک کے درمیان مصنوعات کی تجارت کا کل حجم نو اعشاریہ دو ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔دوم ، سرمایہ کاری سے متعلق تعاون کو مزید فروغ دیا جارہا ہےجس سے باہمی مفادات کے تحت صنعتی چین اور سپلائی چین تشکیل دی گئی ہیں۔ 2013 سے 2020 تک ، بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں چین کی مجموعی براہ راست سرمایہ کاری 136 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے ، اوران ممالک کے چین میں نئے قائم ہونے والے کاروباری اداروں کی مجموعی تعداد 27000 تک پہنچ چکی ہے، جس میں استعمال شدہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت 60 ارب امریکی ڈالر ہے۔
سوم ، تعاون کے منصوبوں پر عمل درآمد کیا گیا ہے جس سے شراکت داری کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔چوتھا ، ایک میکانزم پلیٹ فارم قائم کیا گیا ہے ، جس سے کھلے تعاون کے لیے وسیع گنجائش پیدا ہوئی ہے۔ تاحال 172 ممالک اور عالمی تنظیموں نے چین کے ساتھ “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کے لیے تعاون کی 200 سے زائد دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔انسداد وبا کے حوالے سے تعاون پانچویں موثر کامیابی ثابت ہوئی ہے، جس سے بنی نوغ انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے ٹھوس تجربات کی عکاسی ہوتی ہے۔