پانچویں چین۔ عرب ایکسپو اس وقت چین میں جاری ہے ۔ شرکاء نے وبا کی روک تھام و کنٹرول پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے فریقین کے درمیان تعاون کو سراہا ہے ۔ شرکاء کا یکساں موقف ہے کہ دونوں فریقوں نےباہمی امداد ، تجربے کے اشتراک ، ویکسین کی تحقیق و ترقی اور باہمی تعاون کے لیے مل کر کام کیا ہے ، جس سے ایک دوسرے کی مدد اور مشکلات پر قابو پانے کی ایک اچھی مثال قائم کی گئی ہے۔ عرب ممالک نے انسداد وبا کے ایک مشکل ترین موڑ پر چینی عوام کی فعال طور پر مدد کی بھرپور کوشش کی ، جبکہ بعد میں عرب ممالک میں وبائی صورتحال کے دوران چینی حکومت نے متعدد مرتبہ امداد فراہم کی ، جو فریقین کے درمیان گہری دوستی کی واضح عکاسی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تاحال چین ، عرب ممالک کو چینی ویکسین کی تقریبا 100 ملین خوراکیں بطور امداد اور برآمدی صورت میں فراہم کر چکا ہے ، جبکہ متحدہ عرب امارات ، مصر اور دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ ویکسین پیداوار تعاون کیا گیا ہے ، جس سے عرب ممالک کو انسداد وبا میں بھرپور حمایت ملی ہے۔ عرب لیگ سیکریٹریٹ کے نائب سیکرٹری جنرل کمال حسن علی نے کہا کہ “چینی تجربہ” عرب ممالک میں وبا کے بعد اپنی معیشتوں کی بحالی کے لیے نمایاں ترین تجربہ بن چکا ہے ۔ چینی نائب وزیر تجارت چھین کھہ مینگ نے چین۔ عرب ایکسپو کے تحت ” بیلٹ اینڈ روڈ ” سرمایہ کاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ کے شعبے میں تعاون چین اور عرب ممالک کے درمیان ” بیلٹ اینڈ روڈ ” کی مشترکہ تعمیر کا ایک اہم حصہ ہو گا ۔