اٹھارہ اگست کو چین کی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں وزارت کے ترجمان چاؤ لی جیان نے کہا کہ چین توقع کرتا ہے کہ افغانستان میں طالبان اور مختلف دھڑے مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے ایک کھلا اور جامع حکومتی ڈھانچہ قائم کریں گے۔
انہوں نے چین کی جانب سے افغانستان کی تعمیر نو میں حصہ لینے یا نہ لینے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کو امید ہے کہ افغانستان میں مختلف دھڑے اپنے اختلافات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کر سکتے ہیں ، نئی جنگوں اور انسانی آفات سے بچ سکتے ہیں اور افغان صورتحال کی ہموار منتقلی کو فروغ دے سکتے ہیں۔ افغانستان کے پڑوسی ملک اور مخلص دوست کی حیثیت سے چین نے ہمیشہ تمام افغان عوام کے لیے دوستانہ پالیسی پر عمل کیا ہے۔ یہ ماضی ، آج کے دور میں یا مستقبل میں تبدیل نہیں ہوگا۔