داسو دہشت گرد حملے کی تحقیقات کے حوالے سے چینی وزارت خارجہ کا ردعمل

0

بارہ تاریخ کو چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے پاکستانی حکومت کی جانب سے داسو دہشت گرد حملے کی تحقیقات کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس سے قبل ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی ۔ حملہ آور جس دہشت گرد نیٹ ورک سے تعلق رکھتا ہے اسے بھارت اور افغانستان کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد حاصل ہے۔ہوا چھون اینگ نے کہا کہ چین کو اس حوالے سے بہت تشویش ہے۔ پاکستان نے انتہائی مختصر وقت میں داسو دہشت گرد حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت کی ہے ، چین پاکستان کی فعال کوششوں کو سراہتا ہے۔ تاحال پاکستان کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔چین اور پاکستان دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے کی روشنی میں حقائق تلاش کریں گے اور اسی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے قصورواروں کو سخت سزا دی جائے گی۔ دونوں فریق پاکستان میں چینی منصوبوں ، اہلکاروں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی تعاون کے طریقہ کار کو اپ گریڈ اور مضبوط کرتے رہیں گے۔دہشت گردی تمام انسانیت کی مشترکہ دشمن ہے۔ چین ذاتی مفادات کی خاطر کسی بھی طاقت کے ذریعے دہشت گردی کے استعمال کی سختی سے مخالفت کرتا ہے ، اور علاقائی ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ ہر قسم کی دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے میں تعاون کریں اور تمام ممالک کی مشترکہ سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ  کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here