“امریکہ میں انسداد وبا کی حقیقت ” کے موضوع پر تین چینی تھنک ٹینکس کی ایک تحقیقی رپورٹ پر ایک بین الاقوامی مذاکرہ منعقد ہوا جس میں برطانیہ کے کیمبرج یونیورسٹی کے سینیئر محقق مارٹن جیکس ، امریکی میگزین “گلوبل اسٹریٹیجک انفارمیشن” واشنگٹن بیورو کے چیف ، ولیم جونز سمیت بین الاقوامی اور چینی دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔مارٹن جیکس کا خیال ہے کہ اس وبا کے آغاز سے ہی امریکہ نے وبا کو چین پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا۔ مغربی حکومتوں اور میڈیا نے وبا کو شکست دینے کے حوالے سے چین کی کامیابی کو چھپایا ہے۔ چین کی بین الاقوامی ساکھ کو خراب کرتے ہوئے انہوں نے وبا کے خلاف موثر ردِ عمل دینے میں مغربی ممالک کی نااہلی سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔ اگرچہ جو بائیڈن نے ٹرمپ انتظامیہ کے نقطہ نظر کو جاری نہیں رکھا ،تاہم انہوں نے “لیب لیک تھیوری” جیسے بے بنیاد الزامات لگائے ، لہذا چین کے خلاف رائے عامہ پر دباؤ کمزور نہیں ہوا۔ وبا کو امریکہ نے “سرد جنگ” کا رنگ دے دیا ہے۔ولیم جونز نے کہا کہ نوول کورونا وائرس ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے چین پر حملہ کرنے ، چین کی ترقی میں رکاوٹ اور عالمی ترقی میں چین کی شراکت کو روکنے کا سیاسی آلہ بن گیا ہے۔