نوول کورونا وائرس کی “لیب لیک تھیوری” سائنسی جانچ پڑتال کے سامنے نہیں ٹھہر سکتی ۔ معروف برطانوی وائرولوجسٹ

0

برطانیہ کی یونیورسٹی آف گلاسگو وائرل ریسرچ سینٹر کے وائرل جینومکس کے سربراہ ، پروفیسر ڈیوڈ رابرٹسن نے چینی صحافی کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں  کہا کہ نوول کورونا وائرس کے لیب سے اخراج کا کوئی  ثبوت نہیں ہے۔ یہ تمام دعوے سائنسی جانچ پڑتال کے سامنے نہیں ٹھہر سکتے ہیں ۔ رابرٹسن ایک معروف مغربی ماہرِ وائرالوجی ہیں ۔ وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں انہوں نے “لیب لیک تھیوری” پر کڑی  تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اس بارے میں ابھی تک کوئی  ثبوت نہیں پیش کیا۔  رابرٹسن  نے کہا کہ  سائنسی تحقیق میں سائنسدان نئے ثبوتوں کے ساتھ نوول کورونا وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے کے بارے میں مزیدمعلومات حاصل کیے جانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سائنس کبھی بھی رائے پر مبنی نہیں ہوتی ہے یہ ثبوت پر مبنی ہونی چاہیئے۔ امریکہ کی جانب سے  وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے کے عمل میں سیاست کرنے کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ امریکہ، وائرس  کے ماخذ کا سراغ لگانے کو سائنسی عمل  نہیں سمجھتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here