چائنا اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف فارن ایکسچینج کے سات تاریخ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی کے اختتام تک چین کے زرمبادلہ کے ذخائر بتیس کھرب پینتیس ارب نوے کروڑ امریکی ڈالرز تک پہنچ گئے۔ ان ذخائر میں جون کے مقابلے میں 0.68 فیصد کا اضافہ ہوا ، یہ اضافہ اکیس ارب نوے کروڑ امریکی ڈالرز بنتا ہے۔چائنااسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف فارن ایکسچینج کی نائب سربراہ اور ترجمان وانگ چھون اینگ نے کہا کہ چین کی زرمبادلہ مارکیٹ بنیادی طور پر رسد اور طلب کو متوازن رکھتی ہے ، مارکیٹ کی توقع بھی مستحکم ہیں۔ چائنا من شینگ بینک کے چیف ریسرچر وین بین نے کہا کہ چین کے زرمبادلہ کے ذخائر کی بحالی کی ایک وجہ ڈالر کی قدر میں ہونے والی کمی ہے اور دوسری وجہ رواں سال عالمی معیشت کی بحالی بھی ہے۔ عالمی معیشت کی بحالی سے بیرونی مانگ میں اضافہ ہوا اور چین کی برآمدات کی شرح نمو مزید بہتر ہوئی ہے۔ان کا خیال ہے کہ یہ 2016 کے بعد سے زرمبادلہ کے ذخائر کا نیا ریکارڈ بنا ہے۔وانگ چھون اینگ نے کہا کہ اس وقت وبا کی صورتحال ایک مرتبہ پھر سنگین ہوچکی ہے، عالمی معیشت کی صورتحال میں غیر یقینی اور غیر مستحکم عوامل زیادہ ہیں۔ تاہم چین کی معیشت مستحکم طور پر بحال ہو رہی ہے اور بہتر ہو رہی ہے جو زرمبادلہ کے ذخائر کے مجموعی استحکام کے لیے معاونت فراہم کرے گی۔