تین اگست کو چین کے وزیرخارجہ وانگ ای نے ویڈیو لنک کے ذریعے آسیان اور چین- جاپان -جنوبی کوریا(10+3) وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وانگ ای نے کہا کہ ہمیں ٹھوس تعاون کو وسعت دینی چاہیے، معیشت کی بحالی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیےاور مشرقی ایشیائی ممالک کی بحران سے نمٹنے کی صلاحیت کو بلند کرنا چاہیے ۔مشرقی ایشیا میں طویل مدتی استحکام اور خوشحالی کی مشترکہ حفاظت کی جانی چاہیے۔10+3 ممالک کو مستقبل کے تعاون کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیے تاکہ مشرقی ایشیائی کمیونٹی کے اہداف کا حصول ہو۔ان اہداف میں پہلا یہ ہے کہ ، مشرقی ایشیا میں وبا کے خلاف مشترکہ حفاظتی ڈھال قائم کی جائے۔تاحال چین نے بیرونی ممالک اور علاقوں کے لیےویکسین کی 75 کروڑ خواکیں فراہم کی ہیں اور آئند چار ماہ میں کوویکس کو ویکسین کی 11 کروڑ خوراکیں فراہم کرے گا۔ چین ویکسین کی فراہمی کو تسلسل کے ساتھ وسعت دے گا۔دوسرا، مشرقی ایشیا میں معیشت کے انضمام کو آگے بڑھایا جائے۔آر سی ای پی کو جلد از جلد فعال کیا جائے اور علاقائی معاشی انضمام کو تیز کیا جائے ۔تیسرا، مشرقی ایشیا میں معاشی و معاشرتی ترقی کے ماڈل میں تبدیلی لائی جائے۔ خطے میں ڈیجیٹل معیشت کی طرف منتقلی کو تیز کیا جائے۔ مشرقی ایشیا کی منڈی کی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت ، ڈیجیٹل معیشت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کیا جائے ۔چوتھا، مشرقی ایشیا میں مشترکہ اقدار کی بنیاد قائم کی جائے ۔امن ، ترقی ، انصاف، جمہوریت اور آزادی کی حامل بنی نوع انسان کی مشترکہ اقدار برقرار رکھی جائیں۔چین، جاپان، جنوبی کوریا اور آسیان ممالک کے وزرائے خارجہ نے ویکسین کے تحقیقی تعان کو مضبوط کرنے ، کثیرالجہت پسندی ،آزاد تجارت پر قائم رہنے اور آر سی ای پی کو جلداز جلد فعال کرنے ،ڈیجیٹل معیشت نیز موسمیاتی تبدیلی سمیت نئے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے اور ماحول دوست پائیدار ترقی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔