تیس تاریخ کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے کہا کہ انسداد وبا میں اپنی نااہلی کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کے لیے امریکہ نے انسداد وبا اور وائرس سراغ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ہے ۔امریکہ نے حقائق ، سائنس اور انصاف کو نظر انداز کیا ہے ۔امریکہ کا یہ مذموم فعل انسانیت کی انسداد وبا کی تاریخ میں درج کیا جائے گا۔
امریکہ کے چند سیاستدان کافی عرصے سے وائرس سراغ کو سیاسی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے چین کو تو نشانہ بنایا ہے مگر اپنے ملک میں ابتدائی کیسز اور بائیو لیبز سے متعلق پائے جانے والے شکوک پر خاموشی اختیار کی ہے۔ چاو لی جیان نے کہا کہ دوسروں پر الزام تراشی سے خود کو نہیں بچایا جا سکتا ہے۔ اگر امریکہ واقعی شفاف اور ذمہ دار ملک ہے تو اسے چار باتوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ اول ، ملک میں ابتدائی کیسز کا ڈیٹا جاری کیا جائے۔ دوسرا ، عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کو فورٹ ڈیٹریک بائیو لیب سمیت دو سو سے زائد امریکی بائیو لیبز پر تحقیق کی دعوت دی جائے ۔ تیسرا ، امریکہ عالمی ادارہ صحت کو نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی سے متعلق تحقیق کی دعوت دے ۔ چوتھا، امریکہ ووہان عالمی فوجی گیمز میں شامل امریکی فوجیوں کے وائرس سے متاثر ہونے سے متعلق ڈیٹا جاری کرے ۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پر تو وائرس تحقیق سے متعلق الزام تراشی کی ہے مگر حقائق کے تناظر میں امریکہ اس طرح کی ریسرچ کا سب سے بڑا سپانسر ہے ۔بالخصوص نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی کورونا وائرس بنانے اور اس میں تغیر کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ اس تحقیق سے نوول کورونا وائرس کے وجود سے متعلق حقائق واضح ہو جائیں گے۔