چین کی جانب سے وائرس سراغ سے متعلق امریکی بیانیے کی تردید اور مخالفت

0

چینی  وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے30 تاریخ کو معمول کی میڈیا بریفنگ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نوول کورونا وائرس کے ماخذ   کے معاملے پر  چین کے خلاف  امریکی نمائندے  کے بیانات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی موقف ہے کہ چین ڈبلیو ایچ او کے معمول کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن  درحقیقت ، امریکہ نے ڈھٹائی سے ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری اختیار کی اورواجبات کی ادائیگی معطل کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے امور کے لیے خطرہ پیدا کیا۔یہ وہی امریکہ ہے کہ جس نےکھلے عام وبا  سے متعلق الزام تراشی کی ، وائرس پر لیبل لگائے ، اور انسداد وبا کے خلاف  ڈبلیو ایچ او کے تحت عالمی تعاون میں رخنہ اندازی  کی ۔ امریکہ ڈبلیو ایچ او کے اپنے فرائض کی آزادانہ اور بلاتعطل تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔  چاو لی جیان نے کہا کہ چین  وائرس سراغ سے متعلق  پہلے مرحلے  میں طے شدہ مشترکہ تحقیقی رپورٹ کی سفارشات کو فعال طور پر نافذ کر رہا ہے اور ضمنی تحقیق بھی جاری ہے۔ لیکن اس کے برعکس امریکہ  سیاسی جوڑ توڑ سے مستند سائنسی تحقیقی نتائج کو نظر انداز  کرتے ہوئے غلط معلومات اور جھوٹ پھیلانے اور دوسرے ممالک  کے موقف  کو واضح طور پر مسخ کرنے  میں مصروف رہا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو سائنس کا احترام کرنا چاہیے ،انسانی جانیں بچانی چاہئیں ،  وبا کے خلاف عالمی تعاون اور وائرس سراغ سے متعلق جاری تعاون کو نقصان پہنچانے والے اقدامات بند کرنے چاہیے ، نیز  کھلا،شفاف  اور تعاون کا رویہ روا رکھتے ہوئے وائرس ماخذ  کا سراغ لگانے کے لیے ڈبلیو ایچ او کے  ماہرین کی امریکہ میں آمد کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔  

SHARE

LEAVE A REPLY