انسداد وبا اور وائرس کے ماخذ کے حوالے سے امریکہ کی غلطیاں

0

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے انتیس جولائی کو منعقدہ پریس کانفرنس میں انسداد وبا اور وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے کے حوالے سے امریکہ کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات اور غلطیوں  کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عرصے سے امریکہ  وائرس کے ماخذ کے معاملے پر  سیاسی جوڑ توڑ میں مسلسل اضافہ کرتا آرہاہے ۔ انہوں نے انسداد وبا اور وائرس کے ماخذ  کے حوالے سے امریکہ کے اقدامات کو جرائم کے مترادف قرار  دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ وائرس کو پھیلانے والا ملک ہے ،سیاسی جوڑ توڑ کے باعث امریکہ میں تقریباً تین کروڑ پچاس لاکھ افراد متاثر  ہوئے اور ہلاکتوں کی تعداد چھ لاکھ  دس ہزار سے تجاوز کر گئی ۔ امریکہ وائرس کوچھپانے والا ملک بھی ہے ، واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں وبائی انفیکشن اور اموات کی تعداد بالترتیب 65 ملین اورنو لاکھ  تک ہوسکتی ہے جو کہ سرکاری اعدادوشمار سے کہیں زیادہ ہے۔دوسری طرف امریکہ میں سب سے پہلا متاثرہ کیس سامنے آنے کا وقت بھی وبا پھوٹنے سے پہلے نظر آرہا ہے ۔انہوں نے سوال کیا کہ امریکہ،  ڈبلیو ایچ او کو وائرس کا سراغ لگانے کے لیے اپنےملک آنے کی دعوت کیوں نہیں دیتا ہے ؟ علاوہ ازیں  امریکہ وائرس کے ماخذ سے متعلق “دہشت گردی ”  میں مصروف رہا ہے ۔ امریکہ چین اور ایشیائی ممالک کو وائرس کے ماخذ سے منسلک کرنے کی کوشش کر تا رہا ہے اور اس کے نتیجے میں امریکہ اور بعض مغربی ممالک میں ایشیائی افراد کے خلاف  امتیازی سرگرمیوں میں بے حد اضافہ ہوا ہے ۔ چاو لی جیان نے کہا کہ سیاسی جوڑ توڑ  کی مخالفت عالمی برادری کی عمومی رائے بن چکی ہے ۔ تاحال ساٹھ  سے زائد ممالک نے  عالمی ادارہ صحت کے سیکرٹری  جنرل کے نام خط  لکھتے ہوئے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے ۔ 

SHARE

LEAVE A REPLY