حالیہ دنوں اسرائیلی کمپنی کا جاسوسی کرنے والا سافٹ ویئر ” پیگاسس ” لوگوں کی توجہ کا مرکوز ہے ۔ یہ سافٹ ویئر خفیہ طور پر غیرملکی سربراہان ، شاہی افراد ، اہم سیاسی و کاروباری شخصیات اور صحافیوں کے موبائل فون کی نگرانی میں استعمال کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق زیر نگرانی موبائل فون نمبرز کی تعداد پچاس ہزار سے زائد ہے ۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے موبائل فون کی بھی جاسوسی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عراق اور جنوبی افریقہ کے صدر ، پاکستان، مصر اور مراکش کے وزرائے اعظم سمیت کم ازکم چودہ اہم سیاسی شخصیات کی جاسوسی کا امکان ہے ۔ اس کے علاوہ اس فہرست میں کچھ سابق وزرائے اعظم بھی شامل ہیں۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق صدر میکرون کے ایک موبائل فون کی جاسوسی کا امکان ہے جبکہ ممکنہ طور پر نگرانی کا یہ عمل مراکش کے خفیہ ادارے کی جانب سے کیا گیا ہے ۔ فرانسیسی ایوان صدر کے مطابق اس واقعہ کی تفتیش جاری ہے تاہم اگر اس میں کوئی صداقت ہے تو بلاشبہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے ۔ بیس تاریخ کو پیرس کے پراسیکیوٹرزنے اعلان کیا کہ مراکش کے خفیہ ادارے کی جانب سے ” پیگاسس ” کے ذریعے فرانسیسی صحافیوں کو مانیٹر کرنے کے واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے ،لیکن مراکش نے متعلقہ الزام کی تردید کی ہے ۔