سولہ تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے ایپیک کے غیر رسمی سربراہی اجلاس سے خطاب کیا۔
شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ چین نے اپنے ملک میں وسیع پیمانے پر ویکسی نیشن کے ذریعے درپیش چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے ترقی پزیر ممالک کو ویکسین کی 500 ملین سے زائد خوراکیں فراہم کی ہیں ،چین آئندہ تین سالوں میں ترقی پزیر ممالک کو انسداد وبا اوراقتصادی سماجی بحالی میں مدد کے لئے مزید 3ارب امریکی ڈالرز کی بین الاقوامی امداد فراہم کرے گا۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے “انسداد وبا اور اقتصادی بحالی” ضمنی فنڈ قائم کرنے کے لیے ایپیک کو عطیہ کیا ہے تاکہ جلد از جلد وبا پر قابو پانے اور معاشی بحالی میں ایشیا و بحرالکاحل خطے کی معیشتوں کی مدد کی جا سکے۔
جناب شی نے کہا کہ ہمیں تجارت اورسرمایہ کاری میں آسانیوں کو فروغ دینا چاہیئے ، رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بجائے انہیں گرانا چاہیے ، علیحدگی پسندی کے بجائے کھلاپن برقرار رکھنا چاہیئے ۔ ہمیں معاشی عالمگیریت کو مزید کھلی ، متوازن ، اشتراکی اور باہمی مفادات کی حامل راہ پر گامزن کرنا چاہیے۔ ایپیک کی رابطہ سازی منصوبہ بندی پر جامع عمل درآمد کیا جائے، علاقائی معاشی انضمام کو آگے بڑھایا جائے اور جلد از جلد ایشیاو بحرالکاحل خطے میں اعلیٰ معیار کے حامل آزاد تجارتی زون کا قیام عمل میں لایا جائے۔
جناب شی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہم انسداد وبا میں فتح کے حصول ، عالمی معیشت کی بحالی اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے حوالے سے پرامید ہیں ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ عالمی ڈیجیٹل معیشت ایک کھلی اور مربوط معیشت ہے۔اتحاد وتعاون واحد درست راستہ ہے۔ یک طرفہ پسندی اور علیحدگی پسندی ضرور ناکام ہوں گی۔لہذا ڈیجیٹل معیشت کے لیے کھلا ، منصفانہ اور غیر امتیازی ماحول تشکیل دیا جانا چاہیے۔