کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کی ۱۰۰ویں سالگرہ کی تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور چین کے اعلیٰ ترین رہنما شی جن پھنگ نے زور دیا کہ سی پی سی اور چینی عوام اپنے منتخب کردہ راستے پر گامزن رہیں گے،چین کی ترقی اور مستقبل کی باگیں اپنے ہاتھوں میں مضبوطی سے تھامیں گے۔
گزشتہ سو برسوں میں سی پی سی نے تمام چینی عوام کے ساتھ مل کر تیز رفتار اقتصادی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام کے معجزے تخلیق کیے اور اس عرصے کے دوران چین اپنی خصوصیت کے حامل سوشلسٹ راستے پر گامزن رہا۔ یہ راستہ عالمی ترقی کے لیے بھی مثبت قوت فراہم کرتا ہے۔متعدد برسوں سے عالمی اقتصادی ترقی کی شرح اضافہ میں چین کی خدمات کا تناسب تیس فیصد کے لگ بھگ رہا ہے۔ دنیا بھر میں بیلٹ اینڈ روڈ سے 76 لاکھ سے زائد افراد کو انتہائی غربت سے نجات دلائے جانے کی توقع ہے۔اس کے ساتھ ساتھ چین موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مثبت اقدامات بھی اختیار کررہا ہے۔
چین کے ترقیاتی ماڈل نے بنی نوع انسان کے لئے جدید کاری کی تشکیل کے لیے ایک نیا انتخاب فراہم کیا ہے۔ماضی میں “مغرب سے سیکھنا” بہت زیادہ ترقی پذیر ممالک کا طریقہ تھا تاہم مغربی تجربات کا ان ممالک کے لئے سودمند نہ ہونا ثابت ہو رہا ہے۔چین کے ترقیاتی راستے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جدید کاری کا مطلب ہزگز مغربی ممالک کی نقل کرنا نہیں ہے تاہم اپنی خصوصیات کے حامل راستے کی تلاش کرنا ضرور ہے۔
چین میں جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تشکیل کا ہدف پورا ہو گیا ہے اور اب چین اگلے صد سالہ ترقیاتی ہدف کے لیے جدوجہد کرنے جا رہا ہے۔ترقی کی نئی منزل پرسی پی سیمفید تجاویز اور نیک تمناؤں کی حامل تنقید کا خیرمقدم کرے گی اور انسانی ثقافت کے مفید تجربات سے استفادہ کرتی رہے گی۔لیکن اس کے لئے اسے کسی آقا کی ہرگز ضرورت نہیں ہے۔