دو تاریخ کو چین کی وزارت خارجہ کی باضابطہ پریس کانفرنس میں وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا پھوٹنے کے بعد سے چین نے اپنی بہت بڑی مانگ کے باوجود عالمی برادری کو ویکسین کی 480 ملین خوراکیں فراہم کی ہیں اور دنیا میں دوسرے ممالک کے لیے سب سے زیادہ ویکسین فراہم کرنے والا ملک ہے۔ اب تک چین نے تقریباً 100 ممالک کو ویکسین فراہم کی ہیں۔اس کے علاوہ، چین نے کووایکس کو ویکسین کی 10 ملین خوراکیں فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
چین کی تیارکردہ ویکسین بہت زیادہ ترقی پذیر ممالک کی حاصل کردہ ویکسینوں کی پہلی کھیپ ہے ۔ان ممالک نے چین کی ویکسین کو “خشک سالی میں ہونے والی بارش” کہا ہے ۔وانگ وین بین نے نشاندہی کی کہ چین نے متعدد ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تحقیقات اور پیداوار میں تعاون کو بھی فروغ دیا ہے۔ چینی ویکسینوں کے محفوظ اور موثر ہونے کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا گیاہے ۔اس وقت 100 سے زائد ممالک نے چینی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے سائنوفارم گروپ اور سائنوویک کمپنی کی ویکسینوں کو ہنگامی استعمال کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ 30 سے زائد غیر ملکی رہنماؤں کو چینی ویکسین لگوائی گئی ہیں۔