اٹھائیس جون کو چینی صدر شی جن پھنگ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے بات چیت کی۔دونوں سربراہان مملکت نے باضابطہ طور پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں چین اور روس کے اچھی ہمسائیگی ، دوستی اور تعاون کے معاہدے میں توسیع کا اعلان کیا گیا۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین – روس دوستانہ ہمسائیگی و تعاون معاہدے پر دستخط کی بیسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے ۔ اس معاہدے کے ذریعے قائم ہونے والی مستقل دوستی کا تصور دونوں ممالک کے بنیادی مفادات اور امن و ترقی کے تقاضوں کے مطابق ہے۔ یہ ایک نئی نوعیت کے بین الاقوامی تعلقات اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی واضح علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت چین روس تعلقات مستحکم اور مضبوط ہیں جو کسی بھی تبدیل ہونے والی عالمی صورتحال پر پورے اتر سکتے ہیں ۔ اس موقع پر روسی صدر پوٹن نے کہا کہ چین – روس دوستانہ ہمسائیگی و تعاون معاہدے نے دونوں ممالک کے تعلقات کے بخیروخوبی فروغ کے لیے اہم اور منفرد کردار ادا کیا ہے ۔ روس دونوں ممالک کے موجودہ تعلقات پر مطمئن ہے ۔ فریقین نے عالمی امور میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار اور کثیرالجہتی کے تحفظ پر زور دیا ہےاور ” جمہوریت ” اور ” انسانی حقوق ” کے بہانے دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت اور یک طرفہ پابندیاں لگانے کی مخالفت کی ہے ۔ فریقین نے واضح کیا کہ وبا اور وائرس کے ماخذ کا استعمال کرتے ہوئے چین کو بد نام کرنے اور سیاسی رنگ دینے کی مخالفت کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ دونوں سربراہان نے ویکسین کے تعاون اور ڈیجیٹل معیشت ، تجارت ، کم کاربن توانائی اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ نیز دی بیلٹ اینڈ روڈ کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔ اس موقع پر فریقین نے افغان صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔