اٹھائیس تاریخ کو اقوام متحدہ میں چین کے مستقل وزیر جیانگ ڈوان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سینتالیسویں اجلاس میں کہا کہ امریکہ اور کینیڈا سمیت کچھ مغربی ممالک میں نسل کشی موجود ہے ۔انہوں نے عالمی براداری سے اس حوالے سے جامع تحقیق کرنے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ نسل کشی سنگین عالمی جرم ہے ۔یہ بات تمام لوگ قبول کرتے ہیں ۔ امریکہ نے بڑے پیمانے پر ملک کے قیام کے ایک سو سال کے اندر اندر قدیم مقامی باشندوں کو قتل کیا ۔ امریکہ میں قدیم مقامی باشندوں کی تعداد پندرہویں صدی کے اختتام کے پچاس لاکھ سے کم ہو کر بیسویں صدی کے ابتدا تک محض دو لاکھ پچاس ہزار رہ گئی ہے ۔ اب تک امریکہ میں قدیم مقامی باشندے امریکہ کے دورداز علاقوں میں رہتے ہیں ۔ کینیڈا میں ایک لاکھ پچاس ہزار قدیم مقامی باشندوں کے بچوں کو جبری طور پر بورڈنگ اسکول میں رکھا گیا ، ان میں سے کم از کم تین ہزار دو سو بچے بدسلوکی سے ہلاک ہوئے ہیں ۔ باقی کچھ مغربی ممالک نے اپنی نوآبادیوں اور دوسرے ممالک میں جارحانہ کارروائیوں کے دوران نسل کشی کے جرائم بھی کئے ہیں ۔ جیانگ ڈوان نے کہا کہ عالمی براداری کو ان تمام نسل کشی کے جرائم کے بارے میں جامع اور منصفانہ تحقیق کرنا چاہیئے ۔