جرمنی کے سابق نائب وزیر اظم اور وزیر خارجہ جوزف مارٹن فیشر نے حال ہی میں اپنے مضمون میں کہا کہ ” چین کو الگ تھلگ کرنے کا خیال مضحکہ خیز ہے ” ۔ اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے چوبیس تاریخ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ تعاون تاریخی ترقی کا رجحان ہے ۔ سرد جنگ کو 30 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔عالمی سیاسی اور معاشی صورتحال ویسی نہیں جو پہلے ہوا کرتی تھی ۔تمام ممالک کے مفادات باہم مربوط ہیں۔ زیرو سم گیم اور سرد جنگ کی ذہنیت تاریخی طور پر وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہوجائے گی. انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کے عالمی چیلنجوں کے لئے “کون پہلی پوزیشن پر ہے” اس کی فکر کرنے کی بجائے بڑے ممالک کو باہمی تعاون کوفروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جو لوگ اب بھی سرد جنگ کے خوابوں میں غرق ہیں وہ جلد از جلد جاگ جائیں ، اور زیادہ سے زیادہ ایسے کام کریں گے جو ممالک کے مابین باہمی اعتماد اور تعاون کو بڑھانے کے لئے موزوں ہوں اور تمام انسانیت کے مشترکہ ترقیاتی مفادات کے مطابق ہوں۔