ین کے صدر مملکت شی جن پھنگ اور ان کے والد دونوں چینی کمیونسٹ پارٹی کے رکن ہیں۔
عوام کی نظر میں شی جن پھنگ کے والد شی جونگ شون ایک ایسے رہنما تھے، جن کا تعلق عوام سے تھا اور وہ ہمیشہ کے لیے عوام کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔وہ زندگی بھر چینی عوام کے لیے جدوجہد کرتے رہے اور اس سلسلے میں بھرپور خدمات سرانجام دیں۔
شی جن پھنگ کو اپنے والد پر بے حدفخر ہے اور انہوں نےان سے بہت زیادہ سیکھا ہے۔وہ اپنے والد کی طرح ہمیشہ عوام کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھتے ہیں۔
گیارہ مئی سال دو ہزار بیس کو شی جن پھنگ نے صوبہ شان شی کے ایک گاوں کا دورہ کیا اور مقامی باشندوں کے ساتھ بات چیت کی ۔اپنے والد شی جونگ شون کی طرح شی جن پھنگ بھی اسی نظریئے پر قائم ہیں کہ عوام کے لیے خدمات سرانجام دی جائیں، عوام پر بھروسہ کیا جائے اور ان کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھا جائے۔
اگست ۱۹۸۰ کے اواخر سےستمبر کے شروعات تک شی جونگ شون نے صوبہ گوانگ دونگ کے دیہات جان جیانگ کے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔
شی جونگ شون کے خیال میں سربراہ اور عوام برابرہیں اور ان کے درجے میں کوئی فرق نہیں۔ صوبہ گوانگ کے شہر یانگ این میں ، دیہی علاقوں میں اور کارخانے میں شی جونگ شون ہمیشہ کی طرح عوام کے ساتھ تھے۔
شی جن پھنگ کا بھی یہی کہنا ہے کہ پارٹی کے کسی رکن یا رہنما کے پاس صرف عوام کے لیے خدمات سرانجام دینے کی ذمہ داری اور فرض ہے، تاہم افسر بننے کا حق نہیں۔
اگست ۱۹۷۸ میں شی جونگ شون نے صوبہ گوانگ دونگ کے دیہی علاقے ہو ئی یانگ کادورہ کیا تھا ۔ اس دورے میں شی جن پھنگ بھی اپنے والد کے ساتھ تھے۔
تین نومبر دو ہزار بیس کو چین کے چودہویں پنج سالہ منصوبے کی تجاویز جاری کی گئیں۔شی جن پھنگ نے صوبہ جی لین، این ہوئی ، حو نان اور گوانگ دونگ کا الگ الگ دورہ کیا اور خصوصی کانفرنس کی صدارت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ تحقیق کے بغیر بیان کرنے کا حق نہیں اور فیصلہ کرنے کا حق بھی نہیں ہے۔
سترہ ستمبر دو ہزار بیس ،شی جن پھنگ کا دورہِ حو نان یونیورسٹی
شی جن پھنگ نے اپنے والد سے کفایت شعاری بھی سیکھی ہے۔وہ بے حد سادہ زندگی گزارتے ہیں۔
سال انیس سو اٹھاون میں شی جونگ شون اپنے بیٹے شی جن پھنگ اور شی یوان پھنگ کے ساتھ ۔
شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ اور بیٹی اپنے والد شی جونگ شون کے ساتھ ۔
والد کے قول و فعل سے شی جن پھنگ نےعوام کی خدمت کرنا سیکھا ہے۔