چین کے قومی خلائی ادارے نے بارہ جون کو ایک پریس کانفرنس میں مریخ تحقیقی مشن کے حوالے سے اہم پیش رفت سے آگاہ کیا۔
ادارے کے ترجمان شیو ہونگ لیانگ نے کہا کہ “تھیان وین۔ون” مشن خلائی شعبے میں چین کی خود انحصاری اور جدت پر مبنی اہم کامیابی ہے۔چین کی خلائی ترقی کی تاریخ میں “تھیان وین۔ون” مشن کی بدولت پہلی مرتبہ چھ اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں:
پہلی مرتبہ زمین سے مریخ کی جانب ڈیٹیکٹر کی لانچنگ کی گئی۔
پہلی مرتبہ بین سیاراتی پرواز کی تکمیل ہوئی۔
پہلی مرتبہ بیرون ارض کسی سیارے پر ہموار لینڈنگ ہوئی۔
پہلی مرتبہ بیرون ارض کسی سیارے کی سطح پر ایکسپلوریشن ہوئی۔
پہلی مرتبہ 400 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر مشاہداتی و کنٹرول کمیونیکیشن کی تکمیل کی گئی۔
پہلی مرتبہ مریخ سے متعلق براہ راست سائنسی ڈیٹا حاصل کیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ عالمی خلائی تاریخ میں “تھیان وین۔ون” نہ صرف چین کی ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ اس مشن کی بدولت پہلی مرتبہ مریخ کے مدار میں داخلہ،لینڈنگ اور گشت کے تین اہداف کامیابی سے مکمل کیے گئے ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ سیاروں کے تحقیقی میدان میں چین دنیا کی صف اول میں شامل ہو چکا ہے۔