الیہ برسوں میں ، چینی صدر شی جن پھنگ نے کئی بار تہذیب و تمدون کی تنوع کی اہمیت پر زور دیا ہے ، اور “تہذیبوں کے تصادم” کے نظریئے کو ترک کرکے مختلف ممالک کی تہذیبوں کے مابین تبادلے کے بارے میں “چین کا موقف” پیش کیا ہے۔مئی 2019 میں ، ایشیائی تہذیبی مکالمہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ، جناب شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ انسانی تہذیب و تمدن میں صرف جلد کے رنگ اور زبان کا فرق ہے ، لیکن اعلیٰ اور کمتر کا کوئی فرق نہیں ہے۔ یہ سوچنا بے وقوفی ہے کہ کوئی نسل اور تہذیب دوسری نسل اور تہذیب سے برتر ہے ، اور ایک تہذیب دوسری تہذیب کو تبدیل کرکے اس کی جگہ لے سکتی ہیں۔اگر انسانی تہذیب کا صرف ایک رنگ اور ایک ہی شکل ہو ، تو دنیا بہت بےرنگ ہوگی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کو ہمیشہ دوسرے ملکوں اور تہذیبوں سے سیکھنا چاہئے اور دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ باہمی رواداری اور باہمی رابطے کو مستحکم بنانا چاہئے۔