جب سے چین کے شہرووہان میں نوول کورونا وائرس کو شناخت کیا گیا ہے دنیا بھر کے سائنسدانوں اور عوام کے ذہنوں میں چند بنیادی سوال گردش کر رہے ہیں: یہ وائرس کہاں سے آیا ہے؟ وبائی بیماری کا آغاز کیسے ہوا؟
ابتدائی دنوں سے ہی ، ماہرین نے دو امکانات پر غور کیا۔ یا تو یہ وائرس کسی طرح کسی تجربہ گاہ سے لیک ہوا ، یا ، یہ انسانی تاریخ میں موجود دیگر ان گنت وائرس کی طرح جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو گیا۔ایک سال گزرنے کے باوجود بھی محققین کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔
مارچ 2020 میں معروف محققین کی ایک ٹیم نے نوول کورونا وائرس کی جنیاتی ساخت کا مطالعہ کیا جو اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ یہ وائرس کسی لیبارٹری میں تیار نہیں ہوا بلکہ اس کے قدرتی طور پر پیدا ہونے اور جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے کے امکانات زیادہ قوی ہیں۔