ستائیس تاریخ کو یورپی یونین اور جاپان نے سربراہی اجلاس میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا ، جس میں بحیرہ مشرقی چین اور بحیرہ جنوبی چین کی صورتحال پر سنگین تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ اور سنکیانگ سمیت علاقائی مسائل پر رابطہ برقرار رکھا جائے گا، دونوں فریق چین کے ساتھ اپنے اپنے تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے اور مشترکہ طور پر ایک مزید محفوظ ، جمہوری اور مستحکم دنیا کی تشکیل کی جائے گی۔
یورپی یونین میں چینی وفد کے ترجمان نے مذکورہ بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے منافی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے رویے بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں ۔ ان سےخطے میں مختلف ممالک کے درمیان باہمی ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے، اور تیسرے فریق کے مفادات بھی متاثر ہوتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ایسا اقدام متعلقہ فریقوں کی جانب سے پیش کردہ “ایک مزیدمحفوظ ، جمہوری اور مستحکم دنیا کی تشکیل” سے واضح انحراف ہے۔ تائیوان ، ہانگ کانگ ، اور سنکیانگ سے وابستہ معاملات چین کے داخلی امور ہیں۔ بحیرہ مشرقی چین اور بحیرہ جنوبی چین، چین کی علاقائی سالمیت اور سمندری حقوق اور مفادات سے وابستہ ہیں جن میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ ہم یورپی یونین -جاپان سربراہی اجلاس کے مشترکہ بیان میں ایسے ریمارکس پر سخت عدم اطمینان اور شدید مخالفت کا اظہار کرتے ہیں اور چین لازماً قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا مزید مضبوطی سے دفاع کرے گا۔