دو ہزار چودہ میں اٹھائیس سے انتیس مئی تک سنکیانگ امور سے متعلق چین کا دوسرا مرکزی ورکنگ اجلاس منعقد ہوا تھا۔یہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارہویں قومی کانگریس کے بعد سنکیانگ امور سے متعلق اعلی ترین سطحی اجلاس تھا۔سات برسوں میں سنکیانگ کے ترقیاتی امور میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔
ناقص قدرتی حالات اور کمزور اقتصادی بنیاد کے باعث جنوبی سنکیانگ میں عوامی زندگی کافی مسائل کا شکار تھی ۔ اپریل دو ہزار چودہ میں صدر شی جن پھنگ نے جنوبی سنکیانگ کے قصبے کاشغر کا دورہ کیا ۔ اس دورے میں وہ ایک مقامی کسان کے گھر بھی گئے ۔ اس دورے کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مقامی لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کی بھرپور پالیسی اپنائی جائے گی۔
اس جائزے کے ایک ماہ بعدسنکیانگ امور سے متعلق دوسرا اور پھر دو ہزار بیس میں تیسرا ورکنگ اجلاس منعقد ہوا۔ان اجلاسوں میں صدر شی جن پھنگ نے بارہا جنوبی سنکیانگ میں اقتصادی و سماجی ترقی اور لوگوں کی زندگی کی بہتری پر زور دیا نتیجتاً دو ہزار بیس میں جنوبی سنکیانگ کے ۲۶لاکھ افراد کو غربت سے نجات حاصل ہوئی ۔ تجزیہ نگار نے نشاندہی کی ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارہویں قومی کانگریس کے بعد جنوبی سنکیانگ میں جتنی ترقی ہوئی ہے وہ ماضی میں ہونے والی تمام تر تبدیلیوں کے برابر ہے۔