امریکی میڈیا “نیوز ویک” کی طرف سے جاری کردہ دو سال کی مدت پر مشتمل آزاد انہ سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ امریکی فوج کے ساٹھ ہزار “پراسرار خفیہ ایجنٹس” دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ پراسرار قوت سی آئی اے سے دس گنا زائد ہے اور یہ فوجی و عام شہری دونوں حیثیتوں میں موجود ہیں، بعض ایجنٹس نجی کمپنیوں اور مشاورتی کمپنیوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔اس سلسلے میں “سائبر فائٹرز ” کی تعداد میں سب سے تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، وہ دنیا کے بڑے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سرگرم رہنے کے لیے جھوٹی شناخت کا استعمال کرتے ہیں ، یہاں تک کہ سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے اور جوڑتوڑ کرنے کے لیے مختلف سازشی سرگرمیوں میں براہ راست حصہ لیتے ہیں۔تقریباً ایک سو تیس نجی کمپنیاں اس منصوبے کا انتظام سنبھالے ہوئے ہیں اور درجنوں خفیہ سرکاری ایجنسیز اس منصوبے کو مدد فراہم کرتی ہیں۔ یہ کمپنیز ہر سال اس منصوبے کی900 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی مالی اعانت کرتی ہیں ۔پینٹاگون کا “”آپریشنل پلاننگ اینڈ ٹریول انٹلیجنس سینٹر” بھی خفیہ ایجنٹس کے لیے ان کی شناخت چھپانے کی خدمات فراہم کرنے کا خاص طور پر ذمہ دار ہے۔
اطلاعات کےمطابق، یہ منصوبہ نا صرف امریکہ کی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کا بنیادی حصہ ہے ، بلکہ روس اور چین جیسی بڑی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پینٹاگون کے اہم منصوبے کا ایک حصہ بھی ہے۔