پہلے ہائبرڈ چاول کو فروغ دینے اور اس کے ذریعے بے شمارافراد کی بھوک مٹانے والے مایہ ناز چینی سائنسدان یوآن لونگ پھنگ، ۲۲ مئی کی دوپہر 91 برس کی عمر میں چین کے صوبہ ہو نان کے شہر چھانگ شا میں انتقال کر گئے۔
اپنے نام “یوآن لونگ پھنگ ” سے بنائی جانے والی فلم میں انہوں نے اپنے دو خوابوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ، ” یہ سچ ہے کہ میں نےایک خواب دیکھا کہ ہائبرڈ چاول کے پودے اتنے بلند ہو گئے کہ میں ان کے سائے میں تیز دھوپ سے بچ سکتاتھا ۔ ایک اور خواب بھی دیکھا کہ ہائبرڈ چاول پوری دنیا میں متعارف کروائے گئے ۔ “
یوآن لونگ پھنگ کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر نشر ہوئی توبرطانیہ،امریکہ،پاکستان سمیت مختلف ممالک اور علاقوں سےانٹرنیٹ صارفین نےدکھ کا اظہار کیا ۔ پاکستان سے حارث خان نےاپنے تعزیتی پیغام میں صوبہ ہو نان میں یوآن لونگ پھنگ کے ساتھ اپنی ملاقات کی تصویر لگاتے ہوئے اپنے جذبات بیان کیے۔ اس کےعلاوہ،اقوام متحدہ،اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم کےسربراہ نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ کے ذریعے یوآن لونگ پھنگ کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے خوراک کے تحفظ ،غربت کےخاتمے اور عوامی زندگی کی بہتری میں آنجہانی یوآن لونگ پھنگ کی خدمات کو بے حد سراہا۔
تازہ ترین اطلاع کے مطابق چینی صدر شی جن پھنگ کی ہدایت پر صوبہ ہو نان میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی علاقائی شاخ کےسربراہ شیو دا چے نے تیئیس مئی کو یوآن لونگ پھنگ کے اہل خانہ کی خیریت دریافت کی اور یوآن لونگ پھنگ کے انتقال پر چینی صدر کی جانب سے تعزیت کی۔
صدر شی جن پھنگ نے خوراک کے تحفظ ، زرعی سائنس وٹیکنالوجی کی تخلیق اور عالمی خوراک کی ترقی میں یوآن لونگ پھنگ کی اہم خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان سےسیکھنے کی ہدایات دیں۔