سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجرنے حال ہی میں سوئس اخبار “نیو زیورخ ٹائمز ” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ “چین کے ساتھ محاذ آرائی ایسے تنازعے کو جنم دے گی جس کا کوئی فاتح نہیں ہوگا۔”ہنری کسنجر کی نظر میں بائیڈن کی حکومت نے یہ تسلیم کیا ہے کہ چین کے ساتھ تنازعہ، نہ تو چینی و امریکی مفادات سےمطابقت رکھتا ہے، نہ ہی عالمی مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ تنازعہ پہلی عالمی جنگ کی طرح، دونوں جوانب کو بری طرح تھکا کر ختم ہو جائے گا.
اس کے ساتھ ساتھ ، ہنری کسنجرنے امریکہ کے ایک اہم اندرونی مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی رائے عامہ چین کو مستقل دشمن پیش کرتی ہے. اس ملک کے لوگوں کو شک ہے کہ امریکہ میں ہونے والے تمام برے واقعات چین کی خواہش پر ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں، ہنری کسنجرنے بلومبرگ نیو اقتصادی فورم میں کہا تھا کہ بائیڈن حکومت کو فوری طور پر امریکہ اور چین کے درمیان بات چیت کےذرائع بحال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔