اکیس مئی کو چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے صحت کی عالمی کانفرنس میں شرکت کی اورصحت کے حوالے سے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے عنوان سے اہم خطاب کیا۔انسداد وبا کے لیے شی جن پھنگ نے پانچ نکاتی تجاویز پیش کیں:پہلی ،عوام کو اور ان کی زندگی کو ترجیح دی جائے۔دوسری تجویز یہ کہ ،سائنسی طریقے سے پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھیں اور مربوط و منظم انداز میں نمٹیں۔ تیسری تجویز ، اتحاد اور تعاون کو فروغ دیا جائے۔یہ بنی نوع انسان کا ہم نصیب معاشرہ ہے ،ہمیں تمام مشکلات پر قابو پاتے ہوئے سیاسی رنگ آمیزی ،لیبلنگ اور بدنام کرنے کی تمام سازشوں کی مخالفت کرنی چاہیئے ۔سیاسی کھیل انسداد وبا کے لیے فائدہ مند نہیں بلکہ عالمی تعاون کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ چوتھی، عدل و انصاف کی پاسداری کی جائے اور مدافعت میں فرق کو کم کیا جائے۔ویکسینیشن میں عدم توازن کا مسئلہ نمایاں ہوا ہے ، ویکسینیشن کے معاملے میں قوم پرستی کو ترک کیا جائے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے ویکسین کی فراہمی اور دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔اس حوالے سے بڑے ممالک کو زیادہ ذمہ داری اٹھانی چاہیئے۔پانچویں تجویز یہ کہ ، بنیادی طور پر انتظامی نظام کو بہتر بنایا جائے۔ شی جن پھنگ نے اعلان کیا کہ چین آنے والے تین برسوں میں ترقی پذیر ممالک میں انسداد وبا اور اقتصادی و سماجی ترقی کی بحالی کے لیے مزید تین ارب امریکی ڈالر کی عالمی امداد فراہم کرے گا،مزید ویکسینز ،متعلقہ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور پیداوار میں تعاون کو فروغ دے گا۔چین کی جانب سے ویکسین کے تعاون سے متعلق عالمی فورم کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی ۔