چین کی ریاستی کونسل کے دفترِ اطلاعات نے بائیس مئی کو ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ تبت خود اختیار علاقے میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی علاقائی شاخ کےسیکریٹری او اینگ جہ نے کہا کہ تبت ایک ایسا علاقہ ہے جہاں غربت کے واقعات زیادہ ہیں،اس لیے تبت سےغربت کا خاتمہ بہت اہم ہے۔چینی صدر مملکت شی جن پھنگ اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کو اس کی بے حد فکر تھی اور اسی وجہ سے، تبت کو ایسی ترجیحی پالیسیز فراہم کی گئیں جو چین کے دیگر علاقوں سے مختلف ہیں ، جن میں فنڈز اور منصوبوں میں مددوتعاون شامل رہا۔اب تبت میں 628،000 غریب لوگوں کو غربت سے نکال دیا گیا ہے۔چین کے “14 ویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے” کے دوران ، تبت میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور پورے ملک کے عوام کے تعاون سے بنیادی تنصیبات کی تعمیر کے سلسلے میں بہت کام کیاجائے گا ، مثلاً سیچوان -تبت ریلوے کی تعمیر شروع ہوگئی ہے اوردیہی علاقوں میں بنیادی تنصیبات کو بہتر بنانےکا کام بھی تیزی سے جاری ہے ۔او اینگ جہ نے کہا کہ آزادی کے بعد سے تبت ایسی ترجیحی پالیسیز سے مستفید ہو رہا ہے کہ جو ملک میں اور کہیں بھی اختیار نہیں کی گئیں ۔بہت سی پالیسیز غیر ملکی کاروباری اداروں کے لیے بھی سود مند رہی ہیں۔ہم غیر ملکی کاروباری اداروں کی جانب سے تبت میں سرمایہ کاری کرنے اور کاروباری اداروں کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اب تبت میں تقریباً 400 ملین امریکی ڈالر کا غیر ملکی سرمایہ استعمال کیا جا رہا ہے۔