امریکہ میں سینکڑوں بھارتی شہریوں سے جبری مشقت لیے جانے والے واقعے سے متعلق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے انیس تاریخ کو میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکہ میں بدستور جبری مشقت کی میراث قائم ہے، چین اس پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ حال ہی میں میڈیا نے انکشاف کیا کہ نیو جرسی میں ایک بڑے ہندو مندر کی تعمیر کے لئے بھارت سے سینکڑوں کارکنوں کو بھرتی کیا گیا جنہیں انتہائی کم اجرت کے ساتھ ساتھ ہر ہفتے اوور ٹائم کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایسی رپورٹس ملی ہیں کہ یہ بھارتی مزدور ہفتہ وار 87 گھنٹے سے زائد کام کرنے پر مجبور ہیں جبکہ فی گھنٹہ انہیں صرف 1.2 ڈالر ادا کیا جاتا ہے۔ یہ امریکی قوانین میں طے شدہ کم سے کم اجرت کے پیمانے سے انتہائی کم ہے۔ ترجمان نے کہا کہ آج بھی امریکہ میں جبری مشقت کی وراثت کی جڑیں کافی گہری ہیں، بس فرق اتنا ہے کہ آج اس کے شکار غلاموں کے بجائے تارکین وطن ہیں۔ ہمیں امریکہ میں کارکنوں کے حقوق کی خلاف ورزی بالخصوص جبری مشقت کے سنگین واقعے پر شدید تشویش ہے۔ ہم امریکی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے کارکنوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیےموثر اقدامات کرے اور متفقہ عالمی ضوابط پر عمل پیرا رہے۔