مئی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چیئرمین ملک کی حیثیت سے چین نے سولہ تاریخ کو فلسطین اسرائیل تصادم پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس میں دو نوں اطراف سے فوری فائرنگ بندی کی اپیل کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ عالمی برادری خاص طور امریکہ کو انصاف کے مؤ قف کے مطابق، صورتحال کی بہتری، اعتماد کی تعمیرنو، اور سیاسی طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی حمایت کرنا اور اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
امریکہ کا خصوصی ذکر کیوں کر کیا گیا؟ کیونکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ سنگین تنازعہ، اصل میں امریکہ کی طرف سے مشرق وسطیٰ سے متعلق غلط پالیسی کا نتیجہ ہے۔ امریکہ نے کئی دفعہ آخری حد کو عبور کیا ہے،جس نے مشرق وسطیٰ میں سلامتی کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے.
موجودہ تصادم کے بعد، امریکہ کی موجودہ حکومت نے ثالثی کے بجائے اسرائیل کی حرکتوں کو یک طرفہ طور پر نظرانداز کیا۔ جس سے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تنازعات میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان موجودہ صورتحال امریکہ سے تعلق رکھتی ہے۔ امریکہ کو صورتحال کی بہتری، دو طرفہ امن مذاکرات کو فروغ دینے اور سلامتی کونسل کی حمایت کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے۔