امریکی میگزین ” کاوںٹر پنچ ” کی ویب سائٹ پر حال ہی میں شائع ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ غیر مصدقہ الزامات عائد کرکے ،امریکی حکومت عالمی رہنما کی حیثیت سے اپنا کردار دوبارہ سنبھالنے کی کوشش میں اپنے اختیار اور ساکھ کو سنجیدگی سے پامال کررہی ہے ۔چین کے خلاف “انسانی حقوق” کو بطور ہتھیار استعمال کرکےامریکہ بین الاقوامی تعمیری کردار ادا نہیں کر سکتا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ چین کے علاقے سنکیانگ میں نام نہاد “نسل کشی” کے حوالے سے غیر مصدقہ الزامات عائد کرنا ، کسی بھی ملک خاص طور پر ان ممالک کے لیے جو نام نہاد بین الاقوامی انسانی حقوق کے محافظ بننا چاہتے ہیں کی جانب سے غیر ذمہ دارنہ اور منافقانہ عمل ہے ۔ امریکی سابق وزیر خارجہ پومپیو کا یہ الزام کہ چین سنکیانگ میں نام نہاد “نسل کشی” کر رہا ہے ، اس الزام کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔ یہ بالکل ایک غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے ۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اگر چین بھی اسی نوعیت کے جوابی الزامات کا سلسلہ شروع کردیتا ہے تو صورت حال قابو سے باہر ہو جائےگی۔ اگر چین امریکہ پر مقامی امریکی قبائل کی “مسلسل نسل کشی” کا الزام عائد کرتا ہے تو وہ پومپیو یا امریکی محکمہ خارجہ کے مقابلے میں زیادہ یقینی ثبوت فراہم کر سکے گا ۔ اس مضمون کے مصنف اقوام متحدہ کے سابق سینیئر ماہر انسای حقوق الفریڈ ڈی زائس اور امریکی پرنسٹن یونیورسٹی کے بین الاقوامی قانون کے اعزازی پروفیسر رچرڈ فالک ہیں ۔