جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پانچ تاریخ کو کہا کہ اگرچہ یورپی یونین- چین سرمایہ کاری معاہدے کی توثیق کے عمل میں کچھ مشکلات درپیش ہوں گی، لیکن یہ ایک اہم وعدہ ہے جس سے یورپی یونین اور چین باہمی طور پر مستفید ہوں گے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ یورپی یونین – چین سرمایہ کاری معاہدہ ہمیں مارکیٹ تک رسائی کے حوالے سے مزید باہمی مواقع فراہم کرے گا۔معاہدے کی کچھ شرائط یورپی یونین- چین تجارت کو باہمی سودمند سمت میں ترقی کے قابل بنائیں گی۔
میرکل نے کہا کہ چین کی ترقی اور خوشحالی جرمنی کے مفاد میں ہے۔ چاہے موسمیاتی تبدیلی ہو یا پھر عالمی تجارتی تنظیم یا دیگر بین الاقوامی امور سے متعلق معاملات ، چین کی عدم موجودگی یا چین سے محاذ آرائی کی صورت میں ہم انہیں حل نہیں کرسکیں گے۔ 2030 تک “کاربن پیک” کا حصول اور 2060میں “کاربن نیوٹرل” کے حصول تک، چین کا ماحولیاتی تحفظ سے متعلق وعدہ کثیرالجہتی کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک مثبت اشارہ ہے۔
یاد رہے کہ تیس دسمبر 2020 کو چین اور یورپی یونین نے مشترکہ طور پر چین – یورپی یونین سرمایہ کاری معاہدے کے مذاکرات کو شیڈول کے مطابق مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 2020 کی دوسری ششماہی میں یورپی یونین کے موجودہ چیرمین ملک کی حیثیت سے جرمنی بالخصوص میرکل نے یورپی یونین میں مذکورہ معاہدے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم چار مئی کو ایک میڈیا انٹرویو میں یورپی کمیشن کے نائب ایگزیکٹو صدر ڈان بروسکس نے کہا کہ یورپی یونین اور چین کی جانب سے ایک دوسرے پر پابندیوں کے نفاذ اور سفارتی روابط متاثر ہونے کے باعث، معاہدے کی منظوری کے لئے یورپی کمیشن کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔