حال ہی میں جاپانی حکومت نے جوہری گندے پانی کے سمندر میں اخراج کا فیصلہ کیا ۔ جاپانی عوام سمیت عالمی برادری نے اس فیصلے کی بڑے پیمانے پر مخالفت کی ہے ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے جاپانی حکومت کے اس فیصلے کی “تعریف ” کی ہے ۔
گزشتہ دنوں اے پی اور سی بی ایس سمیت امریکہ کے دیگر میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی سائنسدانوں نے جنوبی کیلیفورنیا کے قریب سمندری تہ پر 27000 بیرل فضلہ دریافت کیاہے جس میں ڈی ڈی ٹی کے فضلے کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا جارہاہے۔ماہرین حیاتیات 1962 میں ہی نشاندہی کرچکے ہیں کہ ڈی ڈی ٹی جانوروں کی چربی میں جمع ہو کر کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔ 1979 میں کیلیفورنیا کے ایک ہسپتال نے مشاہدہ کیا کہ قریبی سمندر میں 25 فیصد بالغ سمندر ی شیر کینسر کا شکار ہو گئے جن میں بیشتر کی چربی میں بڑی مقدار میں ڈی ڈی ٹی برآمد ہوا۔ یاد رہے امریکہ کی سب سے بڑی ڈی ڈی ٹی پیدا کرنے والی کمپنی یہیں موجود ہے۔متعلقہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتاے کہ امریکہ کی جانب سے بحرالکاہل میں ڈی ڈی ٹی کے فضلے کو خارج کرنے کا عمل اتفاقاً کی بجائے کئی عشروں سے جاری تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے تابکاری پانی کے اخراج پر جاپان کی تعریف کی ہے ۔