بھارتی سیرم انسٹی ٹیوٹ نے سولہ اپریل کو امریکہ سے بھارت پر ویکسین کے مواد کی برآمد سے متعلق پابندی اٹھانے کی اپیل کی۔ دس دن کے طویل انتظار کے بعد امریکہ نے بھارت کی مدد کا فیصلہ کیا۔بھارت کے اخبار ایسکپریس نے انتیس تاریخ کو ایک تبصرہ شایع کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ یہ واقعہ بھارت امریکہ اعتماد کے تابوت میں آخری کیل ہے ۔اس سے قبل بھارت امریکہ تعاون بھارت کی اسٹریٹجک خودمختاری کے منافی تھا۔بھارت کو محتاط رہنا چاہیئے اور امریکہ پر انحصار سے گریز کرنا چا ہیے۔تبصرے میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارت میں بعض آواز یں یہ دعوی کررہی ہیں کہ “بھارت امریکہ تعلقات تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں”۔لیکن یہ حقیقت کے منافی ہے۔دونوں ممالک کے درمیان “اعتماد کا فقدان” موجود ہے۔دراصل امریکہ اس خطے میں ایک شراکتدار چاہتا ہے اور بھارت اس کیلئے ایک منطقی انتخاب ہے۔بیشتر سرگرمیاں امریکہ کے لیے مفید ہیں۔تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ امریکہ پر حد سے زیادہ انحصار کسی ملک کے لیے مفید نہیں رہا ہے۔اس لیے بھارت کو امریکہ کے ساتھ تعلقات میں اپنے قومی مفادات کو ترجیح دینی چاہیئے۔