حال ہی میں برازیل کے بین الاقوامی تعلقات کے اسکالر سویلی نے اپنے ایک مضمون میں سنکیانگ سے متعلق امور پر مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کے “دوہرے معیار” پر تنقید کی ہے۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکہ جیسے بعض مغربی ممالک سنکیانگ میں مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نام نہاد الزام عائد کررہے ہیں۔ یہی ممالک دیگر ملکوں میں مسلمانوں اور دیگر اقوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ تاہم ایسے عناصر نے سنکیانگ کے امور پر بالکل مختلف روپ دکھایا ہے۔ یہ عمل انسانی حقوق کے معاملات پر امریکہ اور کچھ مغربی ممالک کی منافقت کی عکاسی کرتا ہے۔
مضمون میں بتایا گیا ہے کہ چین کی جانب سے شروع کردہ “دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو مشرقی ایشیاء سے لے کر یورپ تک پھیلا ہوا ہے۔ اس صورتحال کو امریکہ جیسے مغربی ممالک اپنی عالمی اجارہ داری کے لئے ایک سخت چیلنج کے طور پر دیکھتے ہیں۔ حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ سنکیانگ کی ویغور قومیت کے ساتھ امریکی اور مغربی ممالک کی ہمدردی کا تعلق انسانیت پسندی سے ہر گز نہیں ہے، بلکہ ان کے زاتی مفاد کے لئے ایک آڑ ہے۔