رواں سال شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کی بیسویں سالگرہ ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد متعلقہ ممالک قریبی تبادلے اور وسیع تر تعاون برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ان ممالک میں انسداد دہشت گردی، سلامتی کے تحفظ، معاشی ترقی اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں مسلسل پیش رفت سامنے آ رہی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت علاقائی معاشی اور تجارتی تعاون کا چھینگ داؤ فو رم 26 اپریل کو چھینگ داؤ میں شروع ہوا۔ اس فورم میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے “چھینگ داؤ انیشی ایٹو “جاری کیا جس کے مطابق یہ طے کیا گیا کہ تمام رکن ممالک علاقائی معاشی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے، لاجسٹک کے عالمی چینل کے غیر مسدود ہونے کی ضمانت فراہم کرنے، سرمایہ کاری اور تجارت میں آسانی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گےتاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی تعاون کی ترقی طےشدہ اہداف کے مطابق جاری رہ سکے۔چین میں تعینات پاکستانی سفیر جناب معین الحق نے کہا کہ بیس سالہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے میں کامیاب تعاون کی بہترین مثال ہے جس نے علاقائی تعاون اور کثیرالجہتی کو آگے بڑھایا ہے۔ پاکستان دی بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے تمام رکن ممالک کے ساتھ انٹرکننیکشن کو فروغ دے گا۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری، دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں فلیگ شپ پراجیکٹ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس سے مختلف ممالک کے عوام کے درمیان افرادی تبادلوں میں اضافہ ہو گا ۔