ایک جانب بھارت میں سنگین وبائی صورتحال کے باعث یومیہ کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب امریکی شہری ویکسین کی بہتات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ بھارت میں مجموعی آبادی کے صرف 1.4فیصد کو ویکسین لگائی گئی ہے جبکہ مریضوں سے بھرے ہوئے ہسپتالوں میں آکسیجن کی شدید کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس کے برعکس امریکہ میں ہر چار میں سے ایک شہری کی مکمل ویکسی نیشن کی جا چکی ہے جبکہ چالیس فیصد سے زائد آبادی کو ویکسین کی کم ازکم ایک خوراک دی جا چکی ہے۔ امیر اور غریب ممالک کے درمیان ویکسین کی اس خلیج کے حوالے سے دنیا میں ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او سے وابستہ ماہر ماریہ وان کیرکاف نے ایسے رویوں کو اخلاقی اور سائنسی اعتبار سے شرمناک قرار دیا ہے۔ ویکسی نیشن کی بلند شرح والے ممالک بشمول امریکہ ،برطانیہ اور اسرائیل میں مصدقہ کیسز کی تعداد میں کمی آ رہی ہے لیکن دنیا میں فروری کے بعد سے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جبکہ ترقی پزیر ممالک میں انفیکشن کی بلند ترین شرح دیکھی جا رہی ہے۔