فرانسیسی اخبار ” لی فگارو” نے 6 اپریل کو سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر اور اقوام متحدہ میں سابق سفیر کشور محبوبانی کا ایک خصوصی انٹرویو شائع کیا۔ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چین-امریکہ تعلقات کی موجودہ صورتحال ایک جغرافیائی سیاسی مسابقت ہے، اسے سرد جنگ نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ چین سوویت یونین سے یکسر مختلف ہے۔ چین امریکہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دنیا کے ساتھ چین کا اشتراک بھی امریکہ سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ سرد جنگ کے دور کے بالکل متضاد ہے۔ چین ۔ امریکہ جغرافیائی سیاسی مسابقت کی وجہ یہی ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی طاقت ابھرتی ہوئی طاقتوں کی نشوونما سےخوفزدہ ہے اور اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کا کمیونزم سے ہرگز کوئی تعلق نہیں ہے۔ چین میں اعلیٰ ترین جمہوری قدروں کے باوجود امریکہ چین کو نیچا دکھانے کی کوشش کرئے گا۔ چین اور امریکہ کے مابین مسلح تنازعات کے خطرے کو کم نہیں سمجھا جاسکتا ہے۔ چینی لوگ محتاط اور باعمل ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک وژن کے بھی حامل ہیں۔ امریکہ کا گمان ہے کہ وہ چین سے نہیں ہارےگا، لیکن در حقیقت وہ خود کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ چین کو کنٹرول کرنے کی کوشش اسٹریٹجک غلطی ہے۔