چند امریکی قانون سازوں کی جانب سےایک چین کے اصول کو چیلنج کرنے کا کھیل انتہائی خطرناک ہے

0

امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی نے 21  تاریخ کو ” اسٹریٹجک مسابقی ایکٹ 2021 ” کی منظوری دی ہے۔ بل میں 50 سے زائد مرتبہ چین کے تائیوان کا تذکرہ کرتے ہوئے واضح طور پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ کو تائیوان کو باقاعدگی سے اسلحہ فروخت کرنا چاہئے، بین الاقوامی تنظیموں میں تائیوان کی شمولیت کی حمایت کرنی چاہئے، بل میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ امریکہ دوسرے ممالک کی حکومتوں کی طرح تائیوان سے بھی نام نہاد “مساوی سلوک” روا رکھے۔ یہ امریکی کانگریس کا چین کے بنیادی مفادات سے وابستہ امور کے حوالے سے آگ سے کھیلنے کاخطرناک اقدام ہے اور ایک چین کے اصول کی سنگین خلاف ورزی  ہے۔ امریکی اقدام چین اور امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی خلاف ورزی ہے اور تائیوان کے معاملے پر چین کے ساتھ کیے گئے امریکی سیاسی وعدوں کی بھی نفی ہے۔
دنیا میں صرف ایک چین ہے۔ ایک چین کا اصول بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ قاعدہ ہے، اور یہ چین کی سرخ لکیر بھی ہے۔ تائیوان کے حوالے سے چینی حکومت کے پاس سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ تاہم امریکہ میں اب بھی کچھ لوگ اس بارے میں خام خیالی اور غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔ اس سلسلے میں ان کی سازش ضرور ناکام ہوگی۔
تائیوان کا مسئلہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے تعلق رکھتا ہے، اور چین ۔ امریکہ تعلقات میں سب سے اہم اور حساس ترین مسئلہ ہے۔ تائیوان کے حوالے سے کچھ امریکی سیاستدانوں کو چینی عوام کے عزم کو ہر گز کمزور نہیں سمجھنا چاہئے۔ جو بھی اس سرخ لکیر کو عبور کرنے کی ہمت کرے گا، اسے چین کی جانب سے سخت ترین ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اپنی سرزمین کا ایک بھی انچ کبھی نہ کھونا، یہ عوام اور تاریخ سے چین کا سنجیدہ وعدہ ہے، اور چین جو کچھ کہتا ہے ویسا کرتا بھی ہے۔

SHARE

LEAVE A REPLY