موسمیات سے متعلق سربراہی کانفرنس بائیس تاریخ کو منعقد ہوئی۔ چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔چین کے نائب وزیر خارجہ ما چھاؤ شو نے اس سربراہی کانفرنس سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی صدر کے خطاب میں بنی نوع انسان اور قدرتی حیات کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور عالمی ماحولیاتی گورننس کے عمل کو فروغ دینے کے لیے چین کے نئے سفرکا آغاز کیا گیا۔چین مختلف ممالک کے ساتھ مل کر بنی نوع انسان اور قدرتی حیات کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرے گا۔
چینی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ بنی نوع انسان اور قدرتی حیات کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے انسان اور قدرت کو ہم آہنگ کرنے ، ماحول دوست ترقی کرنے ، جامع حکمرانی کرنے ، بنی نوع انسان کو اہمیت دینے ، کثیرالجہتی پسندی ، اور مشترکہ طو پر اپنے اپنے فرائض ادا کرنے کے چھ اصولوں پر قائم رہنا چاہیے۔ما چھاؤ شو نے نشاندہی کی کہ مذکورہ چھ اصول عالمی ماحولیاتی گورننس میں چین کی مثبت شرکت کی عکاسی کرتے ہیں۔
چینی صدر نے اپنے خطاب میں کاربن کے انتہائی اخراج تک پہنچنے کے لیے عملی منصوبہ بنانے، کوئلہ سے پیدا ہونے والی بجلی کے منصوبوں کو سختی سے کنٹرول کرنے،غیرکاربن ڈائی آکسائیڈ گرین ہاؤس گیس پر کنٹرول کو مضبوط بنانے،ملک میں کاربن اخراج کی تجارت کا آغاز کرنے سمیت سلسلہ وار اقدامات پیش کیے۔چین کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ مذکورہ اقدامات سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں چین کے بھرپور عزم اور ذمہ داری کا مظاہرہ ہوتا ہے۔
چین کے خصوصی ایلچی برائے امور موسمیاتی تبدیلی شیے چن ہوا نے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس میں شرکت کی اور کہا کہ چین موسمیاتی تبدیلی سےنمٹنے کے لیے اپنے وعدہ کو پورا کرنے کے لیے بھرپور عزم رکھتا ہے۔