جاپانی حکومت ایسا کام نہ کرے جو تاریخ میں اس کیلئے شرم کا باعث بنے ،سی آر آئی کا تبصرہ

0

اگرچہ جاپان کی جانب سے فوکوشیما جوہری پلانٹ سے آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے فیصلے پر وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی،لیکن جاپانی حکومت نے کہا کہ یہ پینے کے پانی کے معیار پر پورا اترتا ہے۔  اگر یہ سچ ہے تو ، اسے قومی آبی نظام میں شامل کرنے کے بجائے کھلے سمندر میں کیوں چھوڑا جا رہاہے؟  زرعی آبپاشی کے نظام میں یا پھر شہری  پانی کے نظام میں  کیوں شامل نہیں کیا جارہا؟دراصل جاپان کے پاس جوہری پلانٹ سے تابکاری والے پانی سے نمٹنے کے دیگر محفوظ طریقے بھی ہیں۔ تاہم اس نے ایک ایسا انتخاب کیا ہے  جس سے  کرہ ارض کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔اس کی ایک اہم وجہ  رقم کی بچت ہے۔ قلیل مدتی مفاد  کو مدنظر رکھتے ہوئے ، جاپان نے نہ تو بین الاقوامی برادری اور اسٹیک ہولڈرز سے  مشاورت کی ہے اور نہ ہی محفوظ  طریقوں کا انتخاب کیا ہے، بلکہ  یکطرفہ طور پر سمندری اخراج کے منصوبے کا انتخاب کیا ہے جس  پر سب سے کم معاشی لاگت  آرہی ہے لیکن ماحولیات اور صحت کے خطرات کا سامنا  پوری دنیا کرے گی۔بہت سے لوگ  فکر کرتے ہیں  کہ کس طرح جاپان کی سلسلہ وار کارروائیوں کے ذریعے دکھائی جانے والی انتہائی انا پرستی اور غیر متوقع نتائج کو برداشت کرنے کے لئے دوسرے ممالک کو گھسیٹنے کا جنونی عمل، جاپانی عسکری سوچ سے ملتا جلتا ہے جس نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جارحیت کی جنگ کا آغاز کیا۔ہم امید کرتے ہیں کہ جاپان ایسا کام نہیں کرے گا جو تاریخی طور پر اس کیلئے شر م کا باعث بنے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here