حالیہ برسوں میں چینی صدر شی جن پھنگ نے بو آؤ ایشیائی فورم میں تین مرتبہ شرکت کی ہے۔ اس دوران انہوں نے عالمی ترقی کے لیے چین کی تجاویز اور دانش پیش کرتے ہوئے چین کی ترقی سےآگاہ کیا ہے۔
اپریل دو ہزار تیرہ میں شی جن پھنگ نے صوبہ ہائی نان میں بو آؤ ایشیائی فورم میں شرکت کے دوران چین کے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے اور شراکت دارانہ تعلقات برقرار رکھنے اور دوستی اورباہمی مفادات پرمبنی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔دو ہزار پندرہ میں انہوں نے بو آؤ میں ایشیا کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی تجویز پیش کی۔
لوگوں نے دیکھا ہے کہ “کھلا پن ” بو آؤ میں شی جن پھنگ کی تقاریر کا کلیدی لفظ رہا ہے۔ فورم سے اپنی تین تقاریر کےدوران شی جن پھنگ نے 56 مرتبہ “کھلے پن ” کا ذکر کیا ہےاور اصلاحات و کھلے پن کو برقرار رکھنے کے عزم کا بار بار اعادہ کیا ہے۔دو ہزار اٹھارہ میں صدر شی جن پھنگ نے کھلے پن کے حوالے سے چین کے کئی اہم اقدامات کا اعلان کیا۔
رواں سال بوآؤ ایشیائی فورم کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے۔ ایک نئے ترقیاتی نمونے میں داخل ہونے کے بعد چین ایشیا اور دنیا کی ترقی کے لئے کون سے نئے مواقع لائے گا، اس پر بہت زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔ جیسا کہ شی جن پھنگ نے واضح کردیا ہے کہ چین اپنی ترقی کے حصول کے وقت دوسرے ممالک اور عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کی کوشش کرے گا۔