سن 2013 کے بعد سے، چین نے اپنی ہمسایہ سفارت کاری کی فعال طور پر منصوبہ بندی کی ہے۔ ایک طرف اس نے موجودہ باہمی اور کثیر الجہتی تعاون کے طریقہ کار کے مستقل نفاذ اور ترقی کو فروغ دیا ہے۔دوسری طرف اس نے نئی صورتحال اور نئی ضروریات کے مطابق مزید تعاون کے نئے میکانزم اور پلیٹ فارم تیار کیے ہیں، اور پڑوسی ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کو بڑھانے کے لئے مشترکہ مفادات کا قریبی نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس وقت چین اور پڑوسی ممالک کے مابین مفادات کا انضمام ایک نئی بلندی پر پہنچ چکا ہے۔
چین کی خارجہ امور یونیورسٹی کے سینٹر برائے اسٹریٹجک اینڈ پیس ریسرچ کے ڈائریکٹر سو ہاؤ نے نشاندہی کی کہ چین مشرقی ایشیاء 10 + 3 ، شنگھائی تعاون تنظیم، بوآؤ ایشیائی فورم اور دیگر فریم ورک کے تحت موجودہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ علاقائی تعاون کو فعال طور پر بڑھانے کےلیے نئے پلیٹ فارم کے قیام کی کوشش بھی کی گئی ہے ۔