چین کی جانب سے سرکاری طور پر جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کا جی ڈی پی دوسو انچاس کھرب اکتیس ارب یوان تک جا پہنچا ہے، پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں اس میں 18.3فیصد کا اضافہ ہوا۔ یہ ایک اچھا آغاز ہے۔
جی ڈی پی کے علاوہ، دوسرے اہم معاشی اشارے بھی “ڈبل ہندسے” کی نمو دکھار ہے ہیں۔ سال 2020 کے دوران کھپت جی ڈی پی کا 54.3فیصد بنی ، جو چینی حکومت کی گھریلو طلب میں اضافہ کرنے کی پالیسی، چینی عوام کی آمدنی میں اضافے اور اندرونی مانگ میں اضافے کے لئے بہتر ماحول مہیا کرنے سے وابستہ ہے۔
ایک طویل عرصے سے انوویشن چینی معیشت کی اہم کشش رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ زیادہ سےزیادہ غیر ملکی اداروں نے چین کا انتخاب کیا۔ چینی معیشت کی بحالی، تجارت ، خام مال اورصارفین کی بڑھتی ہوئی طلب چین سمیت دیگر ممالک کی ترقی سے مطابقت رکھتی ہے۔ چینی معیشت کی ترقی کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ چینی معیشت کی توقعات کے مطابق بحالی سے عالمی معیشت کی مثبت بحالی میں بھی مدد ملے گی۔